Add To collaction

حسنِ عورت حقیقت ہے دیکھو سنو

یاسیت ایسی منطق خرد کی نہیں
زندگی تو جنوں کی کسوٹی نہیں

اس کے دامن کو خوشیوں سے بھرتے رہو
دوستو زیست سے بڑھ کے کچھ بھی نہیں

وقت مشکل ہو آخر گزر جاتا ہے
وقت سے یوں شکایت بھی اچھی نہیں

شعر کہنا نشانی جبلت کی ہے
میرا تو دل بھی حالانکہ زخمی نہیں

حسنِ عورت حقیقت ہے دیکھو سنو
حور کا وعدہ ہے وہ بھی حتمی نہیں

خود کشی کرنے لگتے ہو فوراً ہی تم
زندگی دوست اتنی بھی سستی نہیں

منہمک ہو کے اعجازؔ مت دیکھ ہاتھ
ان کی قسمت ہے جن کی ہتھیلی نہیں

   7
3 Comments

Rahman

17-Jul-2022 08:51 PM

Nice

Reply

Saba Rahman

17-Jul-2022 08:20 PM

Bhut khoob

Reply

Aniya Rahman

17-Jul-2022 08:06 PM

Nyc

Reply